مظفر آباد(ویب ڈسیک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے نوجوان کنٹرول لائن کی جانب بڑھنا چاہتے ہیں کہ لیکن یہ کام کب کرنا ہے اس کا فیصلہ میں کروں گا۔
مظفر آباد میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے جارحانہ انداز اپنایا انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا کے سامنے کشمیر کا معاملہ اٹھانے دیا جائے جس کے بعد بتاوں گا کہ ایل او سی کا رخ کب کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پہلے مجھے کشمیر کا کیس دنیا کو بتانے دو، جنرل اسمبلی میں اس معاملے پر بات کرنے دو، اس کے بعد میں آپ کو بتاؤں گا کہ ایل او سی کی طرف کب جانا ہے۔’
اپنی تقریر میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ بطور سفیر دنیا بھر میں جا کر کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ انڈیا مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے اس سے انڈیا میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ جس طرح انھوں نے کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے، اسی طرح اب مسلمانوں کے لیے بھی انڈیا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
ان کے مطابق ‘نریندر مودی لوگوں کو انتہاپسندی کی جانب دھکیل رہا ہے۔’