اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ 22 ماہ سے زائد عرصے میں کرپٹ عناصر سے 71 ارب روپے برآمد کیے۔
نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ 22 ماہ میں نیب نے 71 ارب روپے برآمد کیے اور انہیں قومی خزانے میں جمع کروادیا جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بیورو آہنی ہاتھوں سے ‘احتساب سب کے لیے’ پالیسی کو اپناتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ احتساب کا ادارہ موثر قومی انسداد بدعنوانی حکمت عملی کے ذریعے کرپشن کی جڑیں ختم کرنا چاہتا ہے اور اس کی اصل توجہ وائٹ کالر کرائمز پر ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے 22 ماہ کے دوران متعلقہ احتساب عدالتوں میں 600 کرپشن کیسز بھی دائر کیے، جو اس وقت زیرسماعت ہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کے تجربے اور اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھانے کے لیے کمپائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کے نئے تصور کو متعارف کروایا ہے، سی آئی ٹی ایک ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، تفتیشی افسر اور ایک سینئر وکیل پر مشتمل ہوتی ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ یہ کام کرنے کے لیے صرف معیار فراہم کرنا نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ نیب کی کارروائی میں کسی بھی فرد کی مداخلت نہ ہو۔