اسلام آباد(ویب ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے ایک بیان پر ردِ عمل سامنے آگیا ہے ،مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان سے فوج کو جانبدار بنانے کی کوشش کی ہے، جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر فوج کے بحیثیت ادارہ نمائندے ہیں، یہ بیان تو کسی سیاستدان کو دینا چاہیے تھا
اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ مولانا کو فوج پر الزام تراشی کرنے کے بجائے الیکشن میں شفافیت سے متعلق اپنی شکایت متعلقہ اداروں کے پاس لے کر جائیں۔
آزادی مارچ سے خطاب میں فضل الرحمان نے کہا کہ وہ اداروں کو غیر جانبدار دیکھنا چاہتے ہیں اور اگر ایسا محسوس ہو کہ ‘ناجائز حکمرانوں کی پشت پناہی ہمارے ادارے کر رہے ہیں تو پھر دو دن کی مہلت ہے اور پھر ہمیں نہ روکا جائے کہ ہم اداروں کے بارے میں اپنی کیا رائے قائم کرتے ہیں۔’
مولانا فضل الرحمان کے پر خطاب میں اپنے رد عمل میں ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور کا کہنا تھا اگر ان کا اشارہ فوج کی طرف ہے تو اپوزیشن کو یہ بات سمجھنا چاہیے کہ فوج ایک غیر جانبدار ادارہ ہے،فوج پر الزام تراشی کرنے کے بجائے وہ الیکشن کی شفافیت سے متعلق اپنی شکایت متعلقہ اداروں کے پاس لے کر جائیں۔