سیالکوٹ (نیوز ڈیسک): تحصیل شکر گڑھ کی حدود میں سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن پر واقع دربار کرتارپور میں سکھوں اور پاکستانی شہریوں کا رش رہا اور اس موقعہ پرسخت سکیورٹی موجود رہی ، کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے کرتار پور پرمقبوضہ کشمیر سے آنے والے سکھ مردوخواتین اور بچوں کے علاوہ نارووال ، سیالکوٹ سمیت مختلف اضلاع سے آئے سکھوں اور ان کی فیملیوں وشہری آئے جنہوں نے کرتار پور سکھوں کے گرداورکا دورہ کیا جہاں سکھوں اوران کی فیملیوںنے عبادت کی اور یہاں قائم مارکیٹ میں بھی آنے والوں کا رش رہا ،کرتار پور کا دورہ کرنے والے عرفان جان اور مبشر ہنجرا کے مطابق کرتار پور پر سکھوں اور فیملیوں کے آنے سے سکھوں کادرینہ مطالبہ پورا ہوا ہے اور اس کا کریڈیٹ پاکستان کو جاتا ہے جنہوںنے کروڑوں روپے خرچ کرکے کرتار پور سکھوں کے گردوارہ کی شاندار تعمیر کی،کرتار کے اندر اور باہر پولیس تعینات رہی اور آنے جانے والوں کی تلاشی جاری رہی ،
تحصیل شکر گڑھ کی حدود میں سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن پر واقع دربار کرتارپور میں سکھوں اور پاکستانی شہریوں کا رش ،سکیورٹی سخت
تحصیل شکر گڑھ کی حدود میں سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن پر واقع دربار کرتارپور میں سکھوں اور پاکستانی شہریوں کا رش
