تیونس سٹی: تیونس میں اچھے مستقبل کے لیے بحیرہ روم کے راستے غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے تارکین وطن کی 4 کشتیاں دو روز قبل ڈوب گئی تھیں، ابتدائی طور پر 5 لاشیں برآمد ہوئی تھیں تاہم مزید 14 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ اب بھی 20 سے زائد لاپتہ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس میں دو روز قبل ڈوبنے والی 4 کستیوں کو حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا تھا۔ کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے اس لیے کشتیاں ہواؤں اور پانی کے تھپیڑوں کو برداشت نہیں کرپائیں اور الٹ گئیں۔
ریسکیو ادارے کے تیراکوں نے سمندر سے 5 تارکین وطن کی لاشیں نکالی تھیں جب کہ 84 کو بحفاظت نکال لیا گیا تاہم 33 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کے زندہ مل جانے کی امیدیں دم توڑنے لگنے تھیں۔
33 لاپتہ افراد میں سے دو دن میں مزید 14 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی جب کہ اب بھی 20 سے زائد تارکین وطن لاپتہ ہیں۔ اکثریت کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔
دنیا بھر میں کساد بازاری، مہنگائی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے باعث تارکین وطن کی بڑی تعداد روشن مستقبل کی تلاش میں غیر قانونی طور پر یورپی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔
رواں ماہ ہی دو الگ الگ واقعات میں کشتیاں ڈوبنے سے 10 پاکستانیوں سمیت درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے تاہم سخت نگرانی کے باوجود ایسے واقعات کو تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔