رپورٹ۔ نوید قریشی
راولپنڈی چکری روڈ پر ماضی میں بنائی جانے والی نجی ہاوسنگ سوسائٹی گلشن کشمیر کے سینکڑوں متا ثرین سامنے آگئے ہیں اور انکی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ فیصل ٹاون فیز 2کے چکر میں انکے پلاٹوں پر قبضے اور اونے پونے داموں خریدنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ متا ثرین کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹیوں اور راہنماوں کی جانب سے پریشان حال اور مشکل میں پھنسے لوگوں کو لینڈ مافیاء سے نجات دلوانے اور پلاٹ دلوانے کے چکر میں لکھوں روپے کے اخراجات آچکے ہیں جوکہ چندہ کرکے جمع کیے گئے تھے لیکن ابھی تک کسی ایک کو بھی ریلیف نہیں مل سکا ہے اور ذرائع نے دعویٰ کر دیا ہے کہ متا ثرین کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کی جانب سے ایک بار پھر سے مری روڈ پر گلشن کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی کے مالکان کے دفتر کے سامنے مظاہرے کیلئے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے اور مطاہرے کے اخراجات کا بوجھ بھی متاثرین کے کندھوں پر ڈالا جانے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر متا ثرین گلشن کشمیر کے نام سے بنائے گئے گروپوں میں لینڈ مافیاء کے خیر خواہوں کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جن کی ڈیوٹی باتوں کے جالوں میں الجھا کے متا ثرین کو اپنے مقاصد سے ہٹانا اور گمراہ کرنا بتایا گیا ہے اس کے علاوہ ان خیر خواہوں کی جانب سے متحریک ممبران کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہوئے ان کے حوالے سے لینڈ مافیاء کے کنگز تک انکے نام اور ایڈریس بتانا بھی بتایا گیا ہے تاکہ انکی ڈرا دھمکا کر یا نوٹوں کی چمک دیکھا کر روکا جا سکے۔ اس ضمن میں ترجمان راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی حافظ عرفان کا کہنا ہے کہ عوام الناس کو متعدد بار مختلف پلیٹ فارمز سے آگاہ کیا جا چکا ہے کہ غیر قانونی اور غیر منظور شدہ ہاوسنگ سوسائٹیوں میں ممکنہ نقصان سے بچنے کیلئے سرمایہ کاری نہیں کریں لیکن لوگ باز آتے ہی نہیں ساتھ ہی انکا یہ بھی کہنا تھا کہ گلشن کشمیر اور فیصل ٹاون فیز 2 بھی غیر منظور شدہ ہیں اگر کوئی سائل آیا تو ممکنہ راہ نمائی اور مدد کی جائیگی لیکن سائلیں ابھی تک انکے پاس نہیں آئے ہیں۔
گلشن کشمیر کے سینکڑوں متاثرین کی دہائیاں، زمین پر فیصل ٹاون 2کے قبضے کا خطرہ بعد میں خرچہ پانی کی مد میں لکھوں کی ادائیگیاں
پائی پائی جوڑ کر اپنا گھر بنانے کے خواہش مند اندرون ملک و بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے اداروں کی جانب سے سبز جھنڈی دیکھا دی گئی،ذرائع
